پاکستان کے نظام تعلیم کی بہتری کے حوالے سے اہم نکات

7اپریل 2012کو مجلس شوریٰ کے اجلاس میں صدیقی لاثانی سرکا رصاحب نے''پاکستان کے نظام تعلیم ''کے حوالے سے جوارشادات فرمائے وہ درج ذیل ہیں:۔
٭…آپ نے فرمایا کہ کسی بھی قوم کی ترقی میںنظام تعلیم کلیدی کردار اداکرتاہے۔ہمارا نظام تعلیم بھی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار اداکرسکتاہے۔
٭… ''مخلوط نظام تعلیم (Co.Education System)کوختم کرکے الگ الگ نظام تعلیم کورائج کردیاجائے ۔اس نظام سے نہ صرف شرح خواندگی بڑھ سکتی ہے بلکہ معیار تعلیم بھی بہت بہتر ہوسکتاہے۔
٭… حکومت مخلوط نظام تعلیم (Co.Education System)کوختم کرنے کیلئے اپنابھرپور کردار اداکرے تاکہ مطلوبہ تعلیمی مقاصد بیروزگاری کے خاتمہ،اخلاقیات کے تقدس کی بحالی ،طلبہ وطالبات کوذہنی پراگندگی سے بچاکرحقیقی معنوںمیں شاہین صفت نوجوان بناناجیسے اعلیٰ اصولوں کے حصول کویقینی بنایا جاسکے۔
٭…تعلیمی اداروں میں سٹاف ممبران بھی علیحدہ علیحدہ ہونے چاہییں۔
٭…مخلوط نظام تعلیم تو مغربی نظام ہے جس نے نئی نسل کی اخلاقیات کاجنازہ نکال کررکھ دیاہے۔فحاشی ،عریانی اور بے راہ روی کوفروغ دیکرچمن کے نونہالوں کے مستقبل کوتباہ کیا جارہاہے۔
٭…اسلامی اصولوںکے عین مطابق بچوںکی تعلیم وتربیت والدین کافرض اولین ہے۔
٭…بحیثیت مسلمان اپنے بچوں کومخلوط نظام تعلیم سے بچائیں۔
٭…میڈیکل تعلیمی ادارے چونکہ جسمانی تعلیم سے متعلق ہوتے ہیں اسلئے وہاں اخلاقیات کے تقدس کوبرقرار رکھنے کیلئے مستقل بنیادوں پرانتہائی ضروری اور بروقت اقدامات کئے جانے چاہییں۔
٭…میڈیکل تعلیمی ادارے میں بھی مخلوط نظام تعلیم (Co.Education System)کوختم کرکے الگ الگ نظام تعلیم کورائج کردیاجائے۔(5 جنوری2014 )

بہتر تعلیمی نظام اور خوشحالی