خلفائے راشدین اورآل رسول بارگاہ رسالت مآب ۖ کی صحبت بابرکات کی بدولت اعلیٰ اخلاقیات کانمونہ تھے

 ہفتہ وارمحفل پاک ذکرونعت میں صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے فرمایا کہ سیدناامام حسین لجپال  نے اپنے اہل وعیال سمیت عظیم قربانی دیکر تاقیامت اسلام کو زندہ وشادوآباد کردیا۔کربلا کے میدان میں آل رسولۖ اہل بیت  نے شہزادہ امام عالی مقام سیدنا امام حسین لجپال  کی سربراہی میں اللہ ورسولۖ کی رضا وخوشنودی اور دین اسلام کی بقا کیلئے اتنی بڑی قربانیاں پیش کرنے  اورظلم کی انتہاہونے کے باوجودبھی سیدنا امام حسین لجپال  مقام صبرو شکر میں رہے۔ خلفائے راشدین اورآل رسول بارگاہ رسالت مآب ۖ کی صحبت بابرکات کی بدولت اعلیٰ اخلاقیات کانمونہ تھے ۔صدیقی لاثانی سرکار نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کاحقیقی ذکر وہ ہے جس سے انسان کے قلب وروح پر وجدانہ کیفیت طاری ہوجائے ،اس کوذکر کی حلاوت اپنے قلب وروح میں محسوس ہو۔ایسا ذکر کرنیوالوں پراللہ تعالیٰ کی رحمتوں کانزول ہوتاہے اور شیطانی اثرات سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔آپ نے مزید کہاکہ آج بھی کچھ لوگ آل رسول  اور صحابہ کرام  بالخصوص خلفائے راشدین  کے بارے میں نعوذ باللہ نہ صرف گستاخیاں کرتے ہیں بلکہ یہ ظاہرکرتے ہیں کہ ان کے درمیان شدید قسم کے اختلاف تھے، یہ بہت بڑی غلطی اور گستاخی کے زمرے میں آتاہے ۔حضور ۖ کے صحابہ کرام  اور آل رسول  کے درمیان کسی بھی قسم کے اختلافات نہیں تھے۔ جو لوگ اللہ ورسولۖ کے تمام محبوبوں اور حبیبوں  سے محبت کرتے ہیں حقیقی معنوںمیں وہی تو حقیقی مسلمان کہلانے کے حق دار ہیں ،جس شخص نے بھی اللہ ورسولۖ کے کسی محبوب اور حبیب  کی گستاخی کی جسارت کی وہ گمراہ ہوجاتاہے ۔حضور ۖ کے صحابہ کرام  اور آل رسول سے عشق ومحبت کرنے والوں کوہی اللہ ورسولۖ کی رضا وخوشنودی حاصل ہوتی ہے۔

صحابہ کرم کی پیروی اور زندگی میں کامیابی